متن احکام
۱۶۶۷۔اگر کوئی شخص ماہ رمضان کے روزے کو کھانے، پینے یا ہم بستری یا استمناء یا جنابت پر باقی رہنے کی وجہ سے باطل کرے جب کہ جبر اور ناچاری کی بنا پر نہیں بلکہ عمداً اور اختیاراً ایسا کیا ہو تو اس پر قضا کے علاوہ کفارہ بھی واجب ہوگا اور جو کوئی مَتَذَکَّرہ امور کے علاوہ کسی اور طریقے سے روزہ باطل کرے تو احتیاط مستحب یہ ہے کہ وہ قضا کے علاوہ کفار بھی دے۔
*۱۶۶۸۔ جن امور کا ذکر کیا گیا ہے اگر کوئی ان میں سے کسی فعل کو انجام دے جب کہ اسے پختہ یقین ہو کہ اس عمل سے اس کا روزہ باطل نہیں ہوگا تو اس پر کفارہ واجب نہیں ہے۔