مستحب روزے

لیست احکام

اطلاعات احکام

تعداد فرزند زبان
0 Urdu اردو ur

فرزندان

متن احکام

۱۷۵۷۔ بجز حرام اور مکروہ روزوں کے جن کا ذکر کیا گیا ہے سال کے تمام دنوں کے روزے مستحب ہیں اور بعض دنوں کے روزے رکھنے کی بہت تاکید کی گئی ہے جن میں سے چند یہ ہیں :
۱۔ ہر مہینے کی پہلی اور آخری جمعرات اور پہلا بدھ جو مہینے کی دسویں تاریخ کے بعد آئے۔
اور اگر کوئی شخص یہ روزے نہ رکھے تو مستحب ہے کہ ان کی قضا کرے اور اگر روزہ بالکل نہ رکھ سکتا ہو تو مستحب ہے کہ ہر دن کے بدلے ایک مُدطعام یا ۶۔ ۱۲ نخود سکہ دار چاندی فقیر کو دے۔
۲۔ ہر مہینے کی تیرھویں، چودھویں اور پندرھویں تاریخ ۔
۳۔ رجب اور شعبان کے پورے مہینے کے روزے۔ یا ان دو مہینوں میں جتنے روزے رکھ سکیں خواہ وہ ایک دن ہی کیوں نہ ہو۔
۴۔ عید نوروز کا دن
۵۔ شوال کی چوتھی سے نویں تاریخ تک
۶۔ ذی قعدہ کی پچیسویں اور اکتیسویں تاریخ
۷۔ ذی الحجہ کی پہلی تاریخ سے نویں تاریخ (یوم عرفہ) تک لیکن اگر انسان روزے کی وجہ سے پیدا ہونے والی کمزوری کی بنا پر یوم عرفہ کی دعائیں نہ پڑھ سکے تو اس دن کا روزہ رکھنا مکروہ ہے۔
۸۔ عید سعید غدیر کا دن (۱۸ ذی الحجہ)
۹۔ روز مباہلہ (۲۴ ۔ذی الحجہ)
۱۰۔ محرم الحرام کی پہلی، تیسری اور ساتویں تاریخ
۱۱۔ رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ) کی ولادت کا دن (۱۷۔ ربیع الاول)
۱۲۔ جمادی الاول کی پندرہ تاریخ۔
نیز (عید بِعثَت یعنی) رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ) کے اعلان رسالت کے دن (۲۷ رجب) بھی روزہ رکھنا مستحب ہے۔ اور جو شخص مستحب روزہ رکھے اس کے لئے واجب نہیں ہے کہ اسے اختتام تک پہنچائے بلکہ اگر اس کا کوئی مومن بھائی اسے کھانے کی دعوت دے تو مستحب ہے کہ اس کی دعوت قبول کرلے اور دن میں ہی روزہ کھول لے خواہ ظہر کے بعد ہی کیوں نہ ہو۔